Attitude poetry in urdu.
شاخوں سے ٹوٹ جائیں وہ پتے نہیں ہیں ہم
آندھی سے کوئی کہہ دے کہ اوقات میں رہے
اپنا لکھامجھے معیوب لگے
وقت لکھے گا تعارف میرا
کچھ دیر کی خاموشی ہے پھر شور آئےگا
تمہارا وقت آیا ہے ، ہمارا دور آئے گا
تجھ کو مناوں کہ اپنی انّاکی بات سُنوں
الجھ رہا ہے میرےفیصلوں کا ریشم پھر
ممکن نہیں ڈر ڈر جھک جاؤں میں
میرا رب بھی ایک میرا سر بھی ایک
اگر ،مگر اور کاش میں ہوں
میں خود بھی اپنی تلاش میں ہوں
وقت کے ایک طمانچے کی دیر ہےصاحب
میری فقیری کیا،تیری بادشاہی کیا
مانا کہ میری ذات میں سو عیب ہیں مگر
بکتے نہیں خدا کی قسم ہم “فقیر لوگ
![]() |
سادہ مزاج ہوں، مجھے سادگی پسند ہے
تخلیق خدا ہوں، مجھے عاجزی پسند ہے
سارے اوقات کے تماشے ہیں
کوئی اچھابرانہیں ہوتا
کل تک تو آشنا تھے مگر آج غیر ہو
دو دن میں یہ مزاج ہے آگے کی خیر ہو
Poetry in urdu attitude
ہم نہ بدلیں گے وقت کی رفتار کے ساتھ
جب بھی ملیں گے انداز پرانا ہو گا
صحیح وقت پر کروا دیں گے حدوں کا احساس
کُچھ تالاب خُود کو سمندر سمجھ بیٹھے ہیں
میں دُنیا سے الگ نہیں
میری دُنیا ہی الگ ہے
کچھ تو معلوم ہو آخر تیرا معیار کیا ہے
مجھ سے ہر شخص یہاں تیرے سِوا راضی ہے
ہوا سے کہہ دو کہ خود کو آزما کے دکھائے
بہت چراغ بھجاتی ہے اک جلا کے دکھائے
اَنّاپرست ہوں میں ٹوٹ جاوں گا لیکن
تمہیں کبھی نہ کہوں گا، کہ یاد آتے ہو
ہمارے کردار کے داغوں پہ طنز کرتے ہو
ہمارے پاس بھی آئنہ ہے دِکھائیں کیا
وہ جو تہمت لگاتے ہیں مُجھ پَر
میرے صبر کی مار کھائیں گے
مُخالفت سے میری شخصیت سنورتی ہے
میں اپنے دُشمنوں کا بڑا احترام کرتا ہوں
جینے کا یہی انداز رکھو
جو تمھیں نہ سمجھے اسے نظر انداز ہی رکھو
Attitude Poetry in urdu 2 lines text
آخری بار اپنی صفائی دیتا ہوں
میں وہ نہیں جو دِکھائی دیتا ہوں
میرا معیار ایسا ہے، میں آوارہ نہیں مِلتا
مجھے تم سوچ کر کھونا میں دوبارہ نہیں ملتا
اوقات کی بات مَت کیجیے
آپ جیسے رُلاکے آیا ہوں
اب آواز بھی دو گے تو نہیں إٓیں گے
ٹوٹنے والے قیامت کی اَنّا رکھتے ہیں
ایک دستک پہ دروازہ نہیں کھولے گا
اس کو معلوم جو ہے کہ میں نے کھڑے رہنا ہے
“جو لوگ ہمیں دیکھ کر جلتے ہیں
انہیں کہنا ابھی تو ہم سادگی سے چلتے ہیں”
Attitude poetry in urdu text
“جو لوگ ہمیں دیکھ کر جلتے ہیں
انہیں کہنا ابھی تو ہم سادگی سے چلتے ہیں”
“کسی کو کیسے بتائیں ضرورتیں اپنی
مدد ملے نہ ملے آبرو تو جاتی ہے”
“وقت کے ساتھ بدلنا تو بہت آساں تھا
مجھ سے ہر وقت مخاطب رہی غیرت میری”
ایک سُن سکتا ہوں تو چار سُنا بھی سکتا ہوں
احترم کرتا ہوں مگر خوب انا رکھتا ہوں
میری عزت پہ بات آئی تو
میں محبّت بھی مار ڈالوں گی.
تجھے مناؤں کہ اپنی انا کی بات سنوں
الجھ رہا ہے مرے فیصلوں کا ریشم پھر
مسلسل بےرخی سے یہ تعلق ٹوٹ جائے گا
تمہیں پہلے بتاتا ہوں نظر انداز مت کرنا
میں یوں تو بھول جاتا ہوں خراشیں تلخ باتوں کی
مگر جو زخم گہرے دیں وہ رویے یاد رکھتا ہوں
خدا سے ڈر لوگوں سے نہیں
لوگ تو آج ہیں کل نہیں
تیرا گھمنڈ اِک دن تجھے ہی ہرائے گا
میں کیا ہوں یہ تو تجھے وقت ہی بتائے گا
Attitude Shayari in urdu.
سامنے موت ہے تو کیا میں راستہ نہیں موڑوں گا
اور مرنے کے ڈر سے میں منزل کیوں چھوڑوں گا
جس کی سنو وہی فرشتہ ہے
نجانے آدمی کہاں رہتے ہیں۔
ہمارے لہجے میں یہ توازن بڑی صعوبت کے بعد آیا
کئی مزاجوں کے دشت دیکھے، کئی رویّوں کی خاک چھانی
یہ کیا کہ سورج پہ گھر بنانا اور اُس پہ چھاؤں تلاش کرنا
کھڑے بھی ہونا تو دلدلوں پہ پھر اپنے پاؤں تلاش کرنا
نکل کے شہروں میں آ بھی جانا چمکتے خوابوں کو ساتھ لیکر
بلند و بالا عمارتوں میں پھر اپنے گاؤں تلاش کرنا
دنیا نے تیری یاد سے بیگانہ کر دیا
تجھ سے بھی دلفریب ھیں غم روزگار کے
ملا ہے جب سے مجھےاختیار لفظوں پر
میں سوچتا ہوں مگرگفتگو نہیں کرتا
ہنسی ہنسی میں اُڑائی ہیں تلخیاں کتنی
اِنہیں شمار جو کرتے تو مر گئے ہوتے
دلوں میں تلخیاں پھر بھی نظر میں مسکراہٹ ہو
بلا کے حبس میں بھی ہو ہوا ایسا بھی ہوتا ہے
موتی کے بھاؤ بِک گئے، مٹی کے سب دئیے
بستی میں آفتاب کے ڈھلنے کـی دیر تھی
زندگی تجھ سے ہر اک سانس پہ سمجھوتہ کروں!!
شوق جینے کا ہے مجھ کو ، مگر اتنا تو نہیں
Final Words
Hope this collection of attitude poetry in Urdu helps you to express your feelings in a better way. Since the Urdu language is spoken and understood in different parts of the world, the people who love to read and write find it interesting to share their thoughts with their readers.
Words have great power. Whenever we feel down we read something good that motivates us too

No comments: